دوسروں کو چیزیں, بطور تحفہ دینے کی بجائے توجہ کا تحفہ دیں!اُن سے اُن کے بارے میں بات کریںاُن کی باتیں توجہ سے سنیںانھیں معافی کا تحفہ دیںکئی سالوں سے اپنے اندر سنبھال کر رکھی اُن کی غلطی کو دل سے معاف کر دیںدل کی صفائی سے نہ صرف اُسے بلکہ اُس سے جڑے سب دلوں کو سکون ملتا ہےاسی طرح اگر کوئی آپ سے پوچھےکہ تحفے میں کیا چاہیے؟تو کہیں، میں جیسا ہوں مجھے ویسا ہی قبول کر لیجئےیہ آپ کی طرف سے میرے لئے بہترین تحفہ ہو گاسُکھی رہیے دوسروں میں سُکھ بانٹ کر
Check Also
مقصد میلاد رسول صلی اللہ علیہ وسلم
مقصد ِمیلا دِرسول ﷺ اور حقوق النبیﷺ مفتی تنویر احمد میلاد عربی زبان کا لفظ …